Tum Laaj Rakhna Dil ki Complete Novel By Nishey Batool

 

  Novel : Tum Laaj Rakhna Dil ki Complete Novel
Writer Name :  Nishey Batool
Category : Tawaif  Based Novel

Nishey Batool is the author of the book Tum Laaj Rakhna Dil ki Pdf. It is an excellent social,social issue novels,romantic urdu novels,love story novels,

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , Bold romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based, social romantic Urdu,
Tum Laaj Rakhna Dil ki Novel Complete by 
Nishey Batool is available here to 

حرا ناسمجھی میں ہنی کو دیکھتی رہی "کیوں زیادہ ہینڈسم ہو گیا ہوں" ہنی نے شرارت سے کہا "ایسے بھی کوئی کرتا ہے حرا۔ میری جگہ پر خود کو رکھ کر دیکھو پتا چلے گا۔ میں کسی اور کے ساتھ تمہیں برداشت نہیں کر سکتا۔ کیا وقتہ غصہ انسان کو نہیں آتا اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ تم چھوڑ کر ہی چلی جاؤ" ہنی نے کہا حرا رونے لگی اور بولی " مجھ سے برداشت نہیں ہوئی تمہاری اور بابا کی بےاعتباری اس لیے چلی گئی" "شششششش اب رونا نہیں اور مجھے معاف کر دو گی یا میں کان پکڑوں" ہنی نے کان پکڑتے ہوئے کہا حرا اس کے گلے لگ گئی کنول، ازمیر اور حیدر اندر داخل ہوئے "کیا زمانہ آگیا ہے اپنے بھائیوں کے سامنے ہی یہ لڑکا بے حیائی پھیلا رہا ہے اف توبہ توبہ" حیدر نے کہا "بیوی ہے میری اور تو اپنی کو دیکھ" ہنی حیدر کے سامنے آ کر بولا "یار میرے والی تو لڑ لڑ کر ہی مر جائے گی سوچ رہا ہوں دوسرا ویا کر لوں اب بھی اپنے میکے ہی ہے آتی ہی نہیں وہاں سے پتا نہیں کیا رکھا ہے وہاں پر" ازمیر نے کہا "ہنی یار سن نا یہ تو مجھے اپنا باہ سمجھتی ہے بھابھی کوئی عقل کی گولی دو اسے بھی۔ ہے تو ڈاکٹر ہر عقل رتی برابر نہیں" حیدر نے بھی اپنا دکھڑا سنایا "چل اوئے شادی کے بعد خود ہی عقل آ جائے گی نہیں آئی تو پلے گروپ میں ایڈمیشن کروا دینا" ہنی نے کہا "ہائے میرا نصیب" حیدر نے کہا تو کنول نے اس کے سر پر تھپڑ مارا "اے تمیز کر شوہر ہوں تیرا ہونے والا بیٹا سمجھا ہے کیا" حیدر نے کہا پیچھے ایان کھڑا ہوا تھا تو حرا نے اسے دیکھ کر ہنی کا ہاتھ دبایا تو وہ اس کا مطلب سمجھ چکا تھا جا کر اس نے ایان کو گلے لگا لیا

Download in pdf form and online reading.
Click on the link given below to Free download 126 Pages Pdf
It's Free Download Link


Media Fire Download Link
Click Now 

$ads={1}

Online Reading

$ads={2}


ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹس باکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا لگا ۔ شکریہ

Post a Comment

Please Don't Enter Any Spam Link In The Comment Box

Previous Post Next Post