Tou Bewafa Na Tha Complete Novel Pdf By Sandal

Novel : Tou Bewafa Na Tha Complete Novel Pdf
Writer Name : Sandal

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Tou Bewafa Na Tha Complete Novel Pdf  Novel Complete by 
Sandal is available here to download in pdf form and online reading.
 

ہ بھی کلب میں بیٹھا ہاتھ میں وائن پکڑے کسی کے انتظار میں تھا، وہ یہاں اکثر اوقات آتا تھا، مگر آج اسے کسی کا بے صبری سے انتظار تھا جو ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا، بلیک شرٹ پنٹ پہنے بلیک ہی شوز، بالوں کو جیل سے سیٹ کیے وہ کافی ہینڈسم لگ رہا تھا، وہ بے چینی سے ادھر ادھر دیکھ ہا تھا جب اچانک اس کی نظر داخلی دروازے پر پرہی، اور وہاں سے پلٹ نہ سکی وہ بلیو جینز اور ریڈ سٹائلش کی شرٹ پہنے، ریڈ ہی ہائی ہیل پہنے لمبے سلکی بالوں کو کهلا چهورے بہت خوبصورت لگ رہی تھی، اس کے ساتھ دو اور لڑکیاں بھی تھی انہوں نے بھی سیم ڈریسنگ کی ہوئی تھی لیکن مزمل کی نظر دیا پر جم سی گئی تھی ، س کی بے قرار آنکھوں کو قرار سا آیا تھا، یار ہانیہ تم ادھر کیوں لائی ہو ، دیکھو کتنا شور ہے ہم کہیں اور تمہاری birthday celebrate کر لیتے ، وہ بے زاری سے بولتے اس کے سامنے والے صوفے پر بیٹھ گئی، وہ ان کی آواز سن سکتا تھا اور اب تو اس کے کان پوری 1 ادھر لگ گئے تھے، کیا یار دیا تم اتنی بورنگ ہو دیکھو سب کتنا enjoy کررہے ہیں ایک تم ہو کہ ادھر بیٹھ گئی ہو، اس کی دوست جیسکا نے اسے کہا تم لوگ جائو میں ادھر ہی ہوں، دیا نے ادھر ادھر دیکھتے ہوئے کہا اوکے پهر ہم آتے ہیں، جیسکا ہانیہ کو کهنچتے ہوئے ڈانس فلور پر لے گئی دیا، ہانیہ اور جیسکا بچپن کی دوستیں تھی، اور آج 12 کے بعد ہانیہ کی birthday تھی تو وہ دونوں اسے زبردستی یہاں لے آئی ، امریکہ جیسے آزاد ملک میں یہ عام سی بات تھی، ، وہ صوفے پر بیٹھی موبائل یوز کر رہی تھی اسے لگ رہا تھا کہ وہ مسلسل کسی کے نظروں کے احصار میں ہے اس نے سر اٹھا کر ادھر ادھر دیکھا مگر سب اپنے میں مدہوش تھے وہ بیٹهی بیٹهی بور ہو رہی تھی تب ہی گھر جانے کے خیال سے آٹھ کر باہر نکل گئی، اس کے پیچھے مزمل بھی نکل گیا، اس کی گاڑی بلکل سنسان سڑک پر کھڑی تھی، وہ ابھی دروازہ کھول کر بیٹھنے ہی لگی تھی جب اچانک کسی نے اسے بازو سے کھینچ کر گاڑی سے ہی پن کیا تھا،

Click on the link given below to Free download 468 pages Pdf It's Free Download Link

Media Fire Download Link
Click Now 

$ads={1}

Google Drive Download Link

Download

$ads={2}

Post a Comment

Please Don't Enter Any Spam Link In The Comment Box

Previous Post Next Post