Tere Bin Roye Naina Novel Complete By Zoya Majeed

Novel : Tere Bin Roye Naina  
Writer Name : Zoya Majeed

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Tere Bin Roye Naina Novel Complete by 
Zoya Majeed is available here to download in pdf form and online reading.

$ads={2}
 

حزیمہ وہ ایسی ویسی لڑکی نہیں ہے۔" اسے خاموش دیکھ کر وہ مزید بولا تھا۔ "کچھ کہا میں نے؟" سینے پر بازو باندھتے ہوئے غیر جذباتی لہجے میں ابرو اچکا کر حزیمہ نے اسے دیکھا۔ "تمہاری آنکھوں میں جیلسی۔۔۔" وہ کچھ کہنے لگا تھا جب حزیمہ نے ہاتھ اٹھا کر اسے خاموش رہنے کو کہا تھا۔ "میری آنکھیں انتہائی فضول چیز ہیں، ان پر مت جائیے گا۔" وہ زور سے الماری کا پٹ بند کرتی وہاں سے جانے لگی تھی، جب رمیز نے سرعت سے اس کا بازو تھام کر اپنی جانب کھینچا تھا۔ وہ اس کے سینے سے آن لگی تھی۔ "چھوڑیں مجھے سو کام ہیں۔" وہ اس کی گرفت سے نکلنے کی کوشش کرتے ہوئے بولی تھی۔ "تمہارے آنے سے پہلے کوئی اس دل کے دروازے تک نہیں آیا تھا اور اب اس گھر کی مکین آ چکی ہے تو دروازہ کسی اور کے لیے کبھی نہیں کھلے گا، یہ وعدہ ہے۔" وہ بنا کہے ہی اس کے شکوے دور کر رہا تھا۔ "رمیز مجھے اس کا آپ کی ساتھ یوں چپکنا بالکل نہیں پسند، اگر آپ نے نہیں منع کیا تو میں خود کرو گی مگر مزید یہ برداشت نہیں کروں گی۔" وہ اس کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے بولی استحقاق سے بولی تھی، وہ بھرپور مسکرایا تھا۔ "یقین مانو بہت خوشی ہو رہی ہے تمہیں یوں اپنے لیے پوزیسسو دیکھ کر۔" وہ اس کے چہرے پر ہاتھ رکھ کر محبت سے بولا تھا۔ "میں آتی ہوں۔" وہ نظریں چرا کر وہاں سے جانے لگی تو رمیز آگے آیا۔ اس نے ابرو آچکا کر دیکھا۔ "مجھ پر یقین رکھنا کہ تمہارا شوہر صرف تمہارا ہے، میرے سامنے کروڑوں پیاری لڑکیاں بھی آ جائیں تو بھی دل صرف تمہارے لیے دھڑکے گا۔" محبت بھرے انداز میں سرگوشی کی تھی تو حزیمہ کے لبوں پر مسکراہٹ بکھری تھی۔ چہرے پر ہزاروں رگ بکھرے تھے۔

Click on the link given below to Free download Pdf It's Free Download Link

Media Fire Download Link
Click Now 

$ads={1}

Google Drive Download Link

Download


Post a Comment

Please Don't Enter Any Spam Link In The Comment Box

Previous Post Next Post