Hisaar E Ishq Ka Junoon By Asra Rehman

 

Novel : Hisaar E Ishq Ka Junoon
Writer Name : Asra Rehman

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Hisaar E Ishq Ka Junoon Novel Complete by 
Asra Rehman is available here to download in pdf form and online reading.

$ads={2}
 

آپ یہاں کیا کر رہے ہیں..؟" اس کے ہاتھ ہٹاتے ہی اس نے سختی سے پوچھا..

"تمہیں نہاتے ہوئے دیکھ رہا تھا.." اس کے شرارتی لہجے پر گھور کر اس کی طرف دیکھا..

"بدتمیز انسان.." زیر لب بڑبڑاتی وہ آگے بڑھی ہی تھی کہ اس نے دوبارہ اس کا ہاتھ پکڑ کر اپنی طرف کھینچ لیا..

"اچھا میری بات سنو.." اسے درخت سے لگا کر اپنے دونوں بازو اس کے ارد گرد جماۓ اپنے نظروں کے حصار میں لئے اس کے سامنے دیوار بنا کھڑا تھا..

"مجھے کہاں حق ہے ناراض ہونے کا.." وہ نظریں جھکائے خفگی سے بولی.. سردی سے اس کا وجود بری طرح کانپ رہا تھا..

"آآآآآچھی.." اچانک ہی اسے زور سے چھینک آئی..

"تمہیں تو سردی لگ گئی ہے.." فکرمندی سے اسے دیکھا..

"نہیں میں تو اسٹیل کی ہوں مجھے کیسے سردی لگے گی.."

"کبھی چھونا نصیب نہیں ہوا تو مجھے کیسے پتا چلے گا کہ تم اسٹیل کی ہو یا گوشت کی.." اس کے مہارت سے جھوٹ بولنے پر اس نے غصے سے اسے گھورا جس کی آنکھوں میں شرارت تھی..

"جھوٹ بولنا تو کوئی آپ سے سیکھے.. ہٹیں میرے سامنے سے ورنہ کوئی آجاے گا.." اس کا ہاتھ جھٹکنے کی کوشش کرتی وہ غصے سے بولی..

"جھوٹ کیسا جھوٹ... میں نے تو کوئی جھوٹ نہیں بولا.."  اس کے صاف مکرنے پر اسے گھوری سے نوازا..

"ہٹ رہے ہیں میرے سامنے سے یا نہیں.."

"نہیں.." لہجہ ضدی تھا..

"میں چیخوں گی.." اس نے دھمکی دی..

"میری طرف سے اجازت ہے.." وہ جیسے اس کا ضرف آزما رہا تھا..

"آپ کو کوئی کام ہے مجھ سے.." خود پر ضبط کرکے تحمل سے پوچھا.

"ہاں.."

"کیا کام ہے.." وہ جیسے ہمہ تن گوش ہوئی..

"محبت کرنی ہے تم سے.." اس کے سنجیدہ لہجے پر اس نے گھور کر اسے دیکھا..

"بیہودہ انسان ہٹو میرے آگے سے.." دوبارہ اس کے بازو پر زور آزمائی کرنے لگی..

"ہٹا لو اگر ہٹا سکو تو.." وہ جیسے مزے لے رہا تھا.. آگ بگولہ ہو کر اس نے اس کے سینے پر مکوں کی برسات کرنا شروع کر دی..

"بس تم یہی کر سکتی ہو اور کچھ نہیں آتا تمہیں.." ہنستے ہوئے اس کے دونوں بازو کلائیوں سے پکڑ کر پشت پر کرکے اسے خود سے قریب کیا..

"کبھی محبت بھی کر لیا کرو.. یقین کرو بہت مزا آئے گا.." اس کی حیرت سے پھٹی آنکھوں میں اپنی گہری سیاہ آنکھیں گاڑے وہ دلکشی سے بولا..

"کبھی دل نہیں کرتا مجھ سے محبت کرنے کا.." اس کی دھیمی مسحورکن آواز میں وہ جیسے کھو سی گئی تھی.. وہ شاید ضبط کھوکر اس کی محبت کا جواب محبت سے دے دیتی لیکن کسی کے زور سے کھنکھارنے پر وہ جیسے اس کے سحر سے آزاد ہو گئی تھی..

"یہ ڈیمانڈ تم کمرے میں جاکر کرو تو شاید مثبت جواب بھی ملے.." کسی کی معنی خیز آواز پر شرمندگی سے سر جھکا گئی جبکہ صدام نے جبڑا بھینچ کر گردن موڑ کر دیکھا اور پشت اس کی طرف کرکے اس کے سامنے کھڑا ہو گیا.. جس سے اس کا گیلا وجود پوری طرح چھپ گیا تھا..

"تم سے میں نے کہا تھا تھوڑی دیر بعد آنا نا.." وہ جیسے ضبط کر رہا تھا..

"میرے پاس اتنا فضول وقت نہیں ہے کہ تمہارا رومانس ختم ہونے کا انتظار کرتا.." وہ فائق تھا دوبدو جواب دینے والا..

نہایت ہی منہ پھٹ ہو.."

"شکریہ.. مجھے بخوبی علم ہے.." اس کی ڈھٹائی پر مائسہ نے اپنی ہنسی کا گلا گھونٹا..

Click on the link given below to Free download Pdf It's Free Download Link

Media Fire Download Link
Click Now 

$ads={1}

ONLINE READING

Post a Comment

Please Don't Enter Any Spam Link In The Comment Box

Previous Post Next Post