Man wich Mere tu wasda by Hina Asad

Novel : Man wich Mere tu wasda  
Writer Name : Hina Asad

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Man wich Mere tu wasda Novel Complete by 
Hina Asad is available here to download in pdf form and online reading.

$ads={2}
 

اس نے کیز سے لاک کھولا اور دبے قدموں سے اندر آیا ۔ اندر آتے ہی اپنی خون آلود شرٹ اتار کر رکھی اور منت کے پاس آیا۔ اس کے ساتھ لیٹتے ہی اپنی ہاتھ کی انگلی سے اس کی پشت پر ساحرہ لکھنے لگا۔ منت پہلے تو اپنے قریب آتے کسی کی وجود سے خوف میں سمٹی۔مگر اپنے قریب اس کی مخصوص مہک نے اسے اپنے ڈی کی موجودگی کا احساس دلایا۔۔۔۔ اس کی انگلی سے لکھا گیا ساحرہ۔۔ اسے محسوس ہوتے ہی اس نے اپنے چہرے سے کمفرٹر ہٹایا۔ اپنے سامنے اتنے قریب اسے اتنے عرصے بعد دیکھ کر وہ بے اختیار اس سے لپٹ گئی۔ مگر کچھ لمحوں بعد اپنی بے خودی پر شرمندہ ہوتے ہی اس سے الگ ہوئی۔ جائیں اب کیا لینے آئیں ہیں ؟آپ جا کر مجھے بھول ہی گئے ایک بار بھی مڑ کر نہیں دیکھا کہ میں کس حال میں ہوں جی رہی ہوں یا مر گئی۔ اتنے دنوں کا غبار تھا جو اس کے دل میں جمع تھا وہ اسے دیکھتے ہی اس پر پھٹ پڑی۔ ششش ۔۔۔۔۔۔فضول مت بولو۔میں تمہیں کچھ نہیں ہونے دوں گا وہ اسے ڈپٹ کر بولا اگر آپ کے بعد مجھے واقعی کچھ ہو جاتا تو؟آپ تقدیر تو نہیں بدل سکتے۔وہ تھکن زدہ لہجے میں بولی۔ میں بدل سکتا ہوں ۔۔۔۔مجھے اپنی دعاؤں پر پورا بھروسہ ہے اس نے گھمبیر لہجے میں کہا۔ اس نے منت کے گرد اپنے آہنی بازو پھیلائے۔ منت کے تو سہی معنوں میں اب اوسان خطا ہوئے تھے۔ دایان نے اس کی کان کی لو کوچھوا تو اس کی ریڑھ کی ہڈی میں سنسناہٹ دوڑ گئی۔ تمہیں شکوہ تھا نہ کہ میں تمہارے قریب کیوں نہیں آتا لو اب آگیا۔اب میں تمہارے اتنے قریب آؤں گا کہ تمہیں خود سے چھپنے کی جگہ بھی نہیں مل پائے گی۔ وہ اس پر جھکا تو وہ کسمسا کر اپنا آپ چھڑوانے کی کوشش کرنے لگی۔ تمہاری یہ ننھی سی مزاحمتیں بےکار ہیں ۔۔۔۔آج میرے منہ زور جزبات کو کوئی بھی روک نہیں پائے گا۔اس نے خمار آلود آواز میں کہا۔ منت نے اس کے سینے پر ہاتھ رکھے اسے روکنے کی کوشش کی مگر اس کے شرٹ لیس سینے پر ہاتھ رکھتے شرم سے آنکھیں میچ کر ہاتھ واپس کھینچے۔ تو وہ مسکرا اپنی ساحرہ کے لرزتے عارض پر فدا ہوتے ہوئے اسکی سانسیں روک کر اس پر قابض ہوا۔آج اس کے ہر عمل میں شدت تھی اس کے شانوں سے شرٹ نیچے کھسکاتے ہوئے جابجا اپنا لمس چھوڑنے لگا۔۔ منت نے پیچھے ہونا چاہا تو اسے سخت ناگزیر لگا۔ ساحرہ آج نہیں ۔ماحول میں چھائی خاموشی میں صرف انہیں ایک دوسرے کی دھڑکنوں کی آواز ہی سنائی دے رہی تھی۔ اسے پھر سے اس کی کمر کے گرد ہاتھ ڈال کر خود سے قریب کیا ۔اور پوری طرح اسے اپنے قبضے میں لے لیا۔

Click on the link given below to Free download Pdf It's Free Download Link

Media Fire Download Link
Click Now 

$ads={1}

ONLINE READING


Post a Comment

Please Don't Enter Any Spam Link In The Comment Box

Previous Post Next Post