Naveed-E-Wasal Complete Novel By Fatima Ahmad

 

Novel : Naveed-E-Wasal Complete Novel Pdf
Writer Name : Fatima Ahmad

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Naveed-E-Wasal Complete Novel Pdf  Novel Complete by 
Fatima Ahmad is available here to download in pdf form and online reading.
 

سورج کی کرنیں چہرے پر پڑتے ہی دوحہ نے آنکھیں کھولیں تو نظروں کے سامنے موجود منظر کو دیکھ کر اس کے چہرے پر مسکان نے احاطہ کیا تھا۔ جہاں ضبود ذوالنورین کے سینے پر لیٹا سو رہا تھا۔ "گڈ مارننگ!" دوحہ کو اٹھتا ہوا دیکھ کر ذوالنورین مسکرا کر بول تھا۔ "مارننگ ! کیا ٹائم ہو رہا ہے؟ " دوحہ ذوالنورین کے قریب ہوتے ضبود کے چہرے پر محبت سے ہاتھ پھیرا تھا۔ "دس بج رہے ہیں۔ آپ نماز پڑھ کر تو سوئی تھیں اس لیے پھر میں نے آپ کو جلدی نہیں اٹھایا اور یہ آپ کا بیٹا جو ہمیں اٹھانے کی غرض سے آیا تھا۔ خود بھی لیٹ گیا۔ نیند کے معاملے میں بالکل اپنی ماما پر گیا ہے۔" آخری جملہ ذوالنورین نے شرارت سے کہا تھا۔ دوحہ ذوالنورین کی بات پر شرم سے سرخ ہوئی تھی اور ذوالنورین سے نظریں چراتے ضبود کے چہرے پر بوسہ دیتے بولی تھی۔ "میرا پیارا بیٹا " دوحہ کے پیار پر ذوالنورین کی مسکراہٹ گہری ہوئی تھی۔ جبکہ ضبود مندی مندی آنکھیں کھول کر دوحہ کے چہرے پر اپنے ننھے ننھے ہاتھ رکھتے بولا تھا۔ "اور آپ میری پیاری پارٹنر " ضبود کا جواب آج دوحہ کو بالکل بھی اچھا نہیں لگا تھا۔ کیونکہ آج شاید وہ اس کے چھوٹے چھوٹے لبوں سے اپنے لیے ماما سننا چاہتی تھی۔ "ضبود یہ آپ کی نہیں میری پارٹنر ہیں۔ اس لیے اب سے آپ دوحہ کو صرف مما کہیں گے" ذوالنورین نے دوحہ کے چہرے کی رونق کو مدھم پڑتے دیکھ ضبود کو ٹوکا تھا۔ "لیکن آپ نے تو کہا تھا کہ میری ماما نہیں ہیں۔ " ضبود نے ناسمجھی سے کہا تھا۔ "اصل میں ضبود اپ کے ڈیڈی نے آپ کی ماما دوحہ کو بہت زیادہ ہرٹ کیا تھا۔ اسی وجہ سے دوحہ ہم سے ناراض ہو چلی گئی تھی اور میں نے آپ کو اپنے پاس رکھ لیا تھا۔ پر اب میں نے ان سے سوری کر لی ہے۔ اسی لیے انہوں نے مجھے معاف کر دیا ہے اور وہ ضبود کے پاس واپس آگئی ہیں۔ دوحہ ہی آپ کی رئیل ماما ہے ضبود، اس لیے اب میرا پیارا بچہ دوحہ کو صرف ماما کہے گا۔ ٹھیک ہے نا؟؟" ذوالنورین کے سمجھانے پر ضبود کی گہری جھیل سی آنکھوں میں آنسوں آ گئے تھے۔ وہ فوراً سے ذوالنورین سے دوحہ کے پاس آیا تھا اور چہرے پر بوسہ دیتے بولا تھا۔ "آئم سوری ماما ضبود نے آپ کو ہرٹ کیا ہے نا لیکن پلیز آپ پھر سے مجھے چھوڑ کر مت جانا۔ میں نے اپ کو بہت مس کیا تھا ماما۔سب کہتے تھے کہ ضبود کی ماما نہیں ہے۔ اب میں سب کو بتاؤں گا میری ماما واپس آ گئی ہیں۔ اب میں آپ کو کہی نہیں جانے دوں گا۔ ہمیشہ اپنے پاس رکھوں گا۔ اگر کبھی بابا آپ کو ڈانٹیں تو ماما آپ اکیلے کہی مت جانا بلکہ آپ مجھے بھی ساتھ لے کر جانا۔ کیونکہ ضبود اپنی ماما سے بہت محبت کرتا ہے ماما اور وہ آپ کے بغیر نہیں رہ سکتا۔" ضبود کے لہجے میں موجود محبت، تشنگی، حسرت اور ڈر نے دوحہ کی آنکھیں آنسوں سے بھر دی تھی۔ "ماما کی جان ماما کبھی اپنے بچے کو چھوڑ کر نہیں جائیں گی بلکہ اب اگر آپ کے بابا مجھے کھینچ کے بھی نکالیں تو نہیں جاوں گی بلکہ ہم مل کر آپ کے بابا کو ہی گھر سے نکال دیں گے۔ پھر جب تک آپ کے بابا سدھر نہیں جائیں گے ہم انہیں واپس نہیں بلائیں گے۔ اب میں ہمیشہ اپنے بچے کے پاس رہوں گی" دوحہ نے ضبود کے ماتھے پر بوسہ دیتے محبت سے کہا تھا۔ ذوالنورین اس کی بات پر ان شاءاللّٰہ کہتا، ہلکا سہ مسکرایا تھا۔ "لو یو ماما " ضبود نے دوحہ کو زور سے ہگ کیا تھا۔ "لو یو ٹو بیٹا " بدلہ میں دوحہ نے بھی اتنی محبت سے جواب دیا تھا "اینڈ آئی لو بوتھ آف یو تھری فور اینڈ سو آن ٹائم۔" ذوالنورین نے کہتے ان دونوں کو اپنے حصار میں لیا تھا۔

Click on the link given below to Free download 567 pages Pdf It's Free Download Link

Media Fire Download Link
Click Now 

$ads={1}

Google Drive Download Link

Download

$ads={2}

Post a Comment

Please Don't Enter Any Spam Link In The Comment Box

Previous Post Next Post