Nadaniyan Season 1 By Areeba Shahid

Novel : Nadaniyan
Writer Name : Areeba Shahid
Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Nadaniyan Novel Complete by 
Areeba Shahid is available here to download in pdf form and online reading.

$ads={2}
 

"بکو مت۔۔۔زمر جو سب کے کہنے پر ایک سیدھی سادی معصوم سی لڑکی بنی بیٹھی تھی۔۔۔اس کی اس بات پر پھر سے پہلے والی زمر بن گئی۔۔" "کیسی بدتمیز بیوی ہو یار تم شوہر سے بات کرنے کی تمیز ہی نہیں ہے تمہیں۔۔۔دانیال خوب اسے تپا رہا تھا۔۔۔" "الحمداللہ کبھی غرور نہیں کیا۔۔۔زمر نے سر کو خم دیا۔۔" "تم سے یہی امید تھی۔۔۔دانیال مسکرایا۔۔" "ایک بات تو بتاؤ تم ہمیشہ مجھے یہی کیوں کہتے ہو یہ تم سے یہی امید تھی۔۔۔؟ "زمر نے ائبرو اچکائی۔۔" "کیونکہ میری ساری امیدیں اللہ کے بعد تم سے جڑی ہیں۔۔۔دانیال نے اس کا ہاتھ تھام کر کہا۔۔" "اوہ تو ایسا ہے۔۔۔وہ مسکرانے لگی۔۔۔" "کوئی شک۔۔؟ "دانیال نے ائبرو اچکائی۔۔" "شک۔۔۔زمر سوچنے لگی۔۔" "دانیال نے اسے گھورا۔۔۔" "کوئی شک نہیں۔۔وہ ہنسنے لگی۔۔۔" "ہونا بھی نہیں چاہیے۔۔وہ مسکراتا ہوا اسے دیکھنے لگا۔۔" "منہ دیکھائی۔۔۔زمر نے اپنا دوسرا ہاتھ اس کے سامنے پھیلایا۔۔۔" "ایک تو تمہاری اس عادت سے بڑا پریشان ہوں میں ہر وقت کچھ نہ کچھ مانگتی رہتی ہو فقیرنی ہو کیا۔۔؟ "دانیال نے مسکراہٹ دبا کر کہا۔۔۔" "دانیال تم کیا چاہتے ہو میں تمہارا قتل کردوں۔۔۔؟ "وہ اپنا ہاتھ چھڑاتی ہوئی اسے گھورنے لگی۔۔" "کردو لیکن سوچ لو جان پھر بھی نہیں چھوڑوں گا تمہاری بھوت بن کر ڈرایا کروں گا جینا حرام کردوں گا تمہارا۔۔دانیال نے آنکھ کا کونا دباتے ہوئے کہا۔۔" "حد ہے دانیال۔۔۔زمر اس کی بات سن کر ہنسنے لگی۔۔" "بے حد ہے۔۔محبت تم سے۔۔۔دانیال اسے دیکھ کر مسکرایا۔۔۔" "چلو پھر منہ دیکھائی نکالو میری۔۔۔اس نے ایک بار پھر ہتھیلی اس کے آگے پھیلائی۔۔۔" "اتنا پیارا خوبصورت نوجوان اللہ نے تمہیں دیا ہے شوہر کے روپ میں ابھی بھی تمہیں منہ دیکھائی چاہیے۔۔۔کتنی ناشکری ہو تم زمر۔۔۔دانیال تاسف سے سر نفی میں ہلانے لگا۔۔۔" "دانیال دیکھو بدتمیزی مت کرو منہ دیکھائی نکالو ورنہ میں تمہیں کمرے سے نکال دوں گی۔۔۔زمر جھنجھلائی۔۔۔" "واہ میرے کمرے سے مجھے نکالو گی۔۔۔دانیال نے ائبرو اچکائی۔۔۔" "دانیال۔۔۔زمر نے اسے پکارا۔۔۔" "جی میری جان۔۔دانیال محبت سے بولا۔۔۔" "منہ دیکھائی۔۔۔زمر نے معصومیت سے کہا۔۔۔" "بڑی چالاک ہو تم۔۔۔وہ ہنستے ہوئے جیب سے ایک کیس نکال کر اس کی جانب بڑھایا۔۔۔" "زمر نے کیس کھولا تو اس میں ایک خوبصورت سا لاکٹ چین تھا۔۔جس پر انگریزی میں دو حرف لکھے ہوئے تھے۔۔ڈی زیڈ زمر مسکراتے ہوئے زیر لب بڑبڑائی۔۔۔" "کیسا لگا۔۔؟ "وہ بغور اسے دیکھتا ہوا بولا۔۔۔" "ٹھیک ہے۔۔۔زمر نے کہا بند کرکے میز پر رکھا۔۔۔" "دانیال اسے گھورنے لگا۔۔۔" "زمر اسے دیکھ کر ہنسنے لگی۔۔۔" "دانیال نے خفگی سے اسے دیکھا۔۔۔" "بہت پیارا ہے شکریہ۔۔۔وہ اسے دیکھ کر مسکرائی۔۔۔" "اگر میں تم سے آج کسی خواہش کا اظہار کروں تو کیا تم میری وہ خواہش پوری کرو گی۔۔؟ "دانیال نے اسے دیکھتے ہوئے پوچھا۔۔۔" "کیسی خواہش۔۔۔؟ "زمر نے چونک کر اسے دیکھا۔۔" "تم نے کبھی میرے سامنے اپنی محبت کا اظہار نہیں کیا میں سننا چاہتا ہوں تمہارے منہ سے کہ میں تمہارے لیے کیا ہوں تم مجھ سے کتنی محبت کرتی ہو۔۔۔دانیال نے کھوئے کھوئے انداز میں کہا۔۔" "زمر جو اس کے جواب کی منتظر تھی اس کا جواب سن کر اس کی نظریں جھک گئیں اور دل کی دھڑکن تیز ہوگئی۔۔۔" "دانیال کا دل بےتاب تھا اس کے منہ سے اقرار سننے کے لیے۔۔۔" "میں وہ لڑکی نہیں ہوں جو محبت کی دلیلیں دوں مثالیں دوں۔۔۔" "میری آنکھوں میں دیکھو تم یہاں پر صاف لکھا ہے مجھے تم سے محبت ہے" "زمر نے دانیال کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے محبت سے کہا۔۔۔" "اس کے اس شاعرانہ انداز پر دانیال کا دل جھوم اٹھا تھا۔۔۔" "اس نے مسکراتے ہوئے اس کو اپنے بازوؤں کو حصار میں قید کرلیا۔۔۔"

Click on the link given below to Free download Pdf It's Free Download Link

Media Fire Download Link
Click Now 

$ads={1}

ONLINE READING



1 Comments

Please Don't Enter Any Spam Link In The Comment Box

  1. Your novels are encrypted they do not open after download

    ReplyDelete
Previous Post Next Post