Mera Ishq Mera Inteqam Complete Novel By Shiza Syed

Novel : Mera Ishq Mera Inteqam
Writer Name : Shiza Syed

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping basad , second marriage based,
Mera Ishq Mera Inteqam  Novel Complete by Shiza Syed is available here to download in pdf form and online reading.

$ads={2}


انتباہ

اس ناول کے تمام جملہ حقوق اردو ناولز مینیا ویب کے پاس محفوظ ہیں کسی بھی طرح کاپی کرنے سے گریز کیا جاۓ ۔ ان سب ویب ، بلاگ ، یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہے کہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادراہ اردو ناولز مینیا اور رائٹر ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔ اگر آپ اپنی تحریر اردو ناولز مینیا پر شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے ہمیں سینڈ کردیں۔ آپ کی تحریر اردو ناولز مینیا ویب پر شائع کردی جائے گی

وہ بیڈ پہ آنکھوں پہ ھاتھ رکھ کے سوئی تھی وہ دھبے پاؤں چل کے اس کے بیڈ کے سرانے کھڑا ھوا. آئستہ سے اس کے ماتھے پہ ھاتھ رکھ کے بخار چیک کیا تو اسے بخار تھا اس کے ھاتھ رکھتے ھی آصفہ بھی اٹھ گیی. آآآپ اس کی آواز میں تھرتھرائٹ تھی جی اپ کو تو بخار ھے چلیں آئیں ھوسپٹل وہ کہنے لگا نہیں میڈہسن لی میں نے سعی ھو جاؤں گی اس نے ٹالتے ھوئے کہا ارے اٹھیں عادل نے کہا اپ ویسے پریشان ھو رھے میں ٹھیک ھوں میڈہسن لی ھے آصفہ نے پھر سے کہا.. بچوں کی طرح ضد مت کرو آصفہ عادل کے منہ سے اچانک اس کا نام نکلا. عادل نے سے ھمیشہ آپ کہ کر مخاطب کیا پہلی بار عادل کے لب پہ آصفہ کا نام آہا جسے سن کے آصفہ بھی ہکا بکا رہ گیی ھیمیں اچھا نہیں لگتا کوئی ھم نام تیرا کوئی تجھ سا ھو تو نام بھی تجھ سا رکھے. اٹھیں جلدی وہ پھر سے بولا اور آصفہ کو زبردستی بازو سے پکڑ کے اٹھانے لگا اتنے میں ندا کھانا لائی اپ شکر ھے آگیے ممی نے کچھ بھی نہیں کھاہا اس سے کھانا عادل کے ھاتھ میں دیتے ھوئے کہا اپ ان کو کھلا دیں ندا نے یہ کہتے ھوئے عادل کو آنکھ ماری اور روم سے نکل گیی. عادل اسے کھانا کھلانے لگا وہ بولی میرا موڈ نہیں کیوں موڈ نہیں. موڈ کی اہسی کی تہسی کھانا کھائیں عادل نے یہ کہتے ھوئے اس کے منہ میں نوالہ ڈالا تھوڑی دیر تک اسے زبردستی کھانا کھلا کے برتن ساییڈ پہ رکھ دیے اچھا اب بتائیں کیا بات ھوئی عادل نے کہا کوئی بات نہیں بس سر میں درد ھے آصفہ نے کہا لائیے. میں سر دبا دیتا.وہ اس کا سر دبانے لگا نہیں نہیں آصفہ نے اس کا ھاتھ اپنے سر سے ھٹانا چایا تو عادل نے اس کا ھاتھ پکڑ لیا اور کہا ہہ ھاتھ کبھی مت چھوڑنا اپ وہ اس کی بات سے کنفوز ھو گیی عادل نے اس کے چہرے کے تاثرات دیکھ کے اس کا ھاتھ چھوڑ دیا چلیں اٹھیں کہیں باہر چلتے ھیں عادل نے کہا نہیں مجھے نہیں جانا کل ندا کا پیپر ھے اسے پڑھانا ھے آصفہ نے کہا جی نہیں میری دوست آرھی ھم پڑھ لیں گے اپ جائیں ندا چائے کے دو کپ ھاتھ میں لے کر آئی


WHATSAPP NO: 00923230707017

EMAIL:novelsmania.2020@gmail.com

ONLINE READING 

$ads={1}


Post a Comment

Please Don't Enter Any Spam Link In The Comment Box

Previous Post Next Post