Kanch Ki Choriyan By Zoya Majeed Ch

Novel : Kanch Ki Choriyan  
Writer Name : Zoya Majeed Ch

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Kanch Ki Choriyan  Novel Complete by 
Zoya Majeed Ch is available here to download in pdf form and online reading.

عارش بیٹا! ارحہ لاؤنج میں گر گئی ہے۔۔۔" اس کا اتنا کہنا تھا کہ عارش اندھا دھند بھاگتا لاؤنج کی طرف آیا۔ "لائٹس کس نے آف کی؟؟؟" وہ جھنجھلایا اور لائٹس آن کی مگر سامنے کا منظر دیکھ کر شاکڈ رہ گیا۔ "ارحہ ۔۔۔۔۔" اس کے لب ہولے سے ہلے۔ "ہیپی ویڈنگ اینورسری مائی ون اینڈ اونلی ہزبینڈ۔۔" ارحہ مسکراتے ہوۓ شوخی سے بولی۔ "تم بولی؟؟؟؟" وہ ازحد حیران تھا۔ "ایسے جواب دیتے؟؟" ارحہ نے گھورا۔ "ارحہ مجھے یہ خواب لگ رہا ہے کہ تم بول رہی۔۔" وہ بھاگتا ہوا اس کے پاس آیا اور آنکھیں مسلیں۔ "میں نہ صرف پٹر پٹر بول سکتی بلکہ ٹکر ٹکر دیکھ بھی سکتی،،، ویسے میں سمجھی میرے اندھے اور گونگے ہونے کا فائدہ اٹھا کر آپ دوسری شادی رچا لیں گے پر آپ تو مجنوں ، پنوں ، رانجھا سب کو پیچھے چھوڑ گئے۔۔۔" ارحہ ہنستے ہوۓ بولی۔ "ارحہ وہ۔۔۔" وہ بے یقین تھا۔ "سب ایک ناٹک تھا، آپ کو سزا دینے کے لیے، جو کہ حنان زرنش آپی اور حنا نے رچایا تھا۔۔" وہ معصوميت سے بولی تھی ۔ "آپ کی شکل بڑی فنی لگ رہی۔" وہ اسے شاکڈ دیکھ کر محظوظ ہو رہی تھی۔ "ارحہ آئی ول کل یو۔۔۔" وہ اسے سینے سے لگا کر نم آواز میں بولا۔ "آئم سوری۔" ارحہ نے معذرت کی۔ "نہیں شکر اس پاک ذات کا کہ تم ٹھیک ہو۔۔۔" عارش نے اس کے سر پر بوسہ دیا۔ "پلیز بہت روۓ آپ،،،، چلیں آئیں کیک کاٹیں۔۔۔۔" ارحہ نے اس کے آنسو پونچھے۔ "ہیپی ویڈنگگ اینورسری مائی کنگ اینڈ کوئین۔۔ " نیناں بھی مسکراتی ہوئی آ گئی۔ "نیناں آپکو پتہ آپ کی مما،،،،،۔۔" ارحہ نے بات اچک لی۔ "نیناں کو پتہ ہے، جانے نہ جانے گل نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے۔۔۔" ارحہ ہنسی تھی۔ "اور آپ نے مجھے نہیں بتایا،؟ آپ کو پتہ تھا کہ میں کتنا رویا اور آپ ؟؟؟" عارش نے اسے گھورا۔ "کیا کرتی بابا سب نے منع کیا تھا، بتائیے سرپرائز کیسا لگا آپ کو؟" وہ مسکرائی۔ "بہت بہت بہت اچھا۔۔۔۔" عارش خوشی سے بولا۔ "اور آج میں بھی بہت خوش ہوں کہ وی آر ہیپی فیملی ناؤ ود دی گریس آف اللہ المائٹی۔۔۔" نیناں دونوں کو کس کر کے بولی۔ "چلیں کیک کاٹیں اور سیلفی لیں۔" ارحہ نے مسکراتے ہوۓ کہا تو وہ کیک کاٹنے لگے۔ قہقے پھر سے گونجنے لگے۔ دونوں بہت خوش تھے۔۔

Click on the link given below to Free download Pdf It's Free Download Link

Media Fire Download Link
Click Now 

$ads={1}

ONLINE READING

$ads={2}


Post a Comment

Please Don't Enter Any Spam Link In The Comment Box

Previous Post Next Post