Ishq Hai Junoon Tera By Rida Mughal

Novel : Ishq Hai Junoon Tera 
Writer Name : Rida Mughal
Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Ishq Hai Junoon Tera Novel Complete by 
Rida Mughal is available here to download in pdf form and online reading.

$ads={2}
 

اس کی زور دار چیخ نکلی تھی۔...... اپنے سامنے سالار کو باتھ کلوتھ پہنے ہوئے دیکھ کر سالار نے جلدی سے زباریہ کے منہ پر ہاتھ رکھا تھا " تم یہاں اس وقت میرے کمرے میں کیا کر رہی ہو؟؟؟ مجھے تو یقین ھے کہ اس وقت تم میرے کمرے میں کچھ چوڑی کرنے آئ ہوگی!!۔۔۔۔ " " تمہاری ہمت کیسے ہوئ اس وقت میرے کمرے میں آنے کی۔اور اسطرح بنا پوچھے چور قدموں سے تم کس غرض سے داخل ہوئ ہو بولو۔۔؟؟؟؟؟ " وہ اسے جھنجوڑتے ہوئے چیخ اٹھا زوبی کی آنکھوں سے آنسو رواں ہوئے تھے۔۔۔۔۔ رات کے اس پہر زباریہ کو اپنے سامنے دیکھ وہ غصے میں آپے سے باہر ہوا تھا اور جو منہ میں آیا تھا وہ بولے جارہا تھا بنا زباریہ کی سنے وہ اسے بولنے کا موقع بھی نہیں دے رہا تھا کہ ایک دم باہر سے دروازہ کھلنے کی آواز پر وہ چونکا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔ کمرے کی لائٹس آن ہوئ تھیں تو سالار نے اپنا ہاتھ جلدی سے پیچھے کیا تھا جو زوبی کے منہ پر اس نے اس غرض سے رکھا ہوا تھا کہ وہ پھر سے چلا نا دے۔۔۔۔ گھر والوں کو اپنے سامنے دیکھ کر وہ دونوں گھبرائے تھے۔۔۔۔۔۔ کہ زباریہ کی آنکھوں میں سے زاروقطار آنسو روا تھے۔۔ عالیان پھٹی پھٹی نگاہوں سے دونوں کو اس حال میں کھڑا دیکھ رہا تھا۔۔۔۔ " تم لوگ اس وقت یہاں کیا کررہے ہو؟؟ " رامین بیگم بولیں تھیں۔لیکن سب گھر والے انہیں شک کی نگاہ سے دیکھ رہیے تھے اور زوبی کا تو رو رو کر برا حال تھا۔۔ " نشی۔۔۔۔۔" جو کمرے کے باہر کھڑی تھی بابا کی آواز پر اندر آئی تھی " جی بابا " " زوبی کو اپنے کمرے میں لیکر جاو۔۔۔۔۔۔" " سالار ہمیں تم سے یہ امید نا تھی آج تم نے ہمارا مان توڑا ھے۔۔۔۔" " لیکن بابا میری بات تو سنیں۔۔" " کچھ سننے کے قابل نہیں چھوڑا ہمیں آج۔۔۔" اور عالیان غصہ میں کمرے سے باہر نکلا تھا۔۔۔۔ سلمان صاحب بھی یہ منظر دیکھ کر اپنا توازن برقرار نا رکھ پائے تھے۔۔۔ " چاچو " سالار آگے کی جانب بڑھا تھا لیکن شاہدہ بیگم نے آگے انے سے روک دیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔ اور ہاشم انہیں سہارا دیتے کمرے سے باہر لے گئے تھے۔ " اگر یہی سب کرنا تھا تو میری بات کیوں نہیں مانی سالار میری تربیت میں کیا کمی رہ گئ تھی؟؟؟۔۔۔۔۔۔۔۔" " پر امی جو آپ سمجھ رہی ہیں جیسے سمجھ رہی ھیں۔۔۔۔۔۔ " بس ایک لفظ اور نہیں اب فیصلہ ہم کریں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔تم لوگ نہیں۔۔۔۔۔۔۔" اور سالار نے پاس پڑا وازز شیشے پر ماڑا تھا اور دونوں ہاتھوں سے اپنا سر تھام لیا تھا۔۔۔۔

Click on the link given below to Free download Pdf It's Free Download Link

Media Fire Download Link
Click Now 

$ads={1}

ONLINE READING



Post a Comment

Please Don't Enter Any Spam Link In The Comment Box

Previous Post Next Post