Teri Chah Main By Mehwish Ghufar

 

Novel : Teri Chah Main Complete Novel
Writer Name : Mehwish Ghufar
Category : Romance Based Novel

Mehwish Ghufar is the author of the book Teri Chah Main Pdf. It is an excellent social,rude hero based novels,romantic urdu novels,revenge based urdu novels,

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , Bold romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based, social romantic Urdu,
Teri Chah Main Novel Complete by Mehwish Ghufar is available here to 

چاہت کافی دیر میڈ سے باتیں کرتی رہی۔عالیان اندر ہی تھا۔وہ بار بار اوپر کمرے کی طرف دیکھ رہی تھی۔۔۔عالیان کو بہت غصہ تھا۔وہ اوپر کمرے میں چلاگیا وہاں موجود کھڑکی سےچاہت کو مسلسل دیکھ رہا تھا۔وہ چاہت کی بےچینی نوٹ کررہا تھا۔بےساختہ اس کے چہرے پہ مسکراہٹ آگئی۔چاہت بار بار اوپر مڑکہ دیکھ رہی تھی۔اسے لگ رہا تھا عالیان ناراض ہوگیا ہے۔اس لیے وہ کافی بےچین تھی۔۔۔۔۔۔۔ اسے وہاں لون میں بیٹھے بیٹھے کافی دیر ہوچکی تھی۔اب وہ بہت تھک رہی تھی۔اسے نیند آنے لگی.اس کی کمر میں درد شروع ہوگیا تھا۔اس نے عالیان کا بہت انتظار کیا کہ وہ آئے اسے اندر لے چلے لیکن جب وہ نہیں آیا تو چاہت نے مجبوراً اٹھنے کی کوشش کی۔اس کے پاؤں میں ابھی بھی پلاسٹر تھا۔وہ چل نہیں سکتی تھی۔اس نے پاؤں زمین پہ رکھے۔جیسے ہی کھڑی ہونے کی کوشش کرنے لگی۔تو اسے پاؤں وزن برداشت نہیں کرپایا۔وہ گرنے والی تھی۔کہ دو آہنی بازوؤں نے پیچھے سے حصار میں لے لیا۔وہ گرتے گرتے بچی۔پیچھے دیکھا تو عالیان تھا۔۔۔۔۔۔ عالیان اوپر روم سے سب دیکھ رہا تھا۔اس نے چاہت کو کھڑے ہوتے دیکھا وہ فوراً نیچے آیا ۔اسے پتہ تھا۔چاہت کا پاؤں ابھی تک مکمل طور پہ ٹھیک نہیں ہوا ہے۔اس لیے چل نہیں سکتی۔ عالیان نے جھٹ سے اسے اپنی باہوں میں اٹھالیا اور سیدھا روم میں لے آیا۔ اسے واقعی چاہت کی حرکت پہ کافی غصہ تھا۔اگر اسے چوٹ لگ جاتی۔ابھی کچھ وقت پہلے ہی عالیان بس چاہت کو کھونے کی والا تھا اس لیے اب اس کے لیے مزید پوزیسو ہوگیا تھا۔۔۔۔ اس نے چاہت کو بیڈ پہ بٹھایا۔۔۔۔۔ "یہ تم کیا کررہی تھی۔تمہیں پتا ہے نا تمہارے پاؤں کا فریکچر ابھی ٹھیک نہیں ہے۔اگر تم گر جاتی تمہیں چوٹ آجاتی۔کیوں ہمیشہ ایسی حرکتیں کرتی ہو جس سے مجھے تکلیف ہو۔"عالیان اسے مسلسل ڈانٹ رہا تھا۔چاہت بس سرجھکائے سب سن رہی تھی۔۔۔۔۔۔ "میں بھی انسان ہوں آخر وہاں بیٹھے بیٹھے میری کمر تختہ بن گئی تھی۔اور تم اوپر چلے آئے۔اب میں کیا کرتی اس لیے مجبوراً کھڑا ہونا پڑا۔"چاہت معصومیت سے بولی۔عالیان کو اس کی معصومیت پہ جی بھر کے پیار آیا۔اسے آج وہی پرانی چاہت نظرآئی جو ہروقت شرارتیں کرتی تھی۔ہنستی تھی۔۔اس نے چاہت کی طرف دیکھا جو اب کافی حد تک بہتر تھی۔اس کے زخم کافی ٹھیک تھے۔۔۔۔۔ وہ اس وقت نیلے رنگ کے ہلکے سے لون کے سوٹ میں تھی۔بال کھلے تھے۔جن کی لمبائی پہلے سے کافی کم تھی۔عالیان کو اس کے بالوں کو دیکھ کے کافی افسوس ہوا تھا۔اسے چاہت کے بال بہت پسند تھے۔۔۔۔ وہ چہرے پہ معصومیت سجانے سیدھا عالیان کے دل میں اتررہی تھی۔عالیان مسکرایا اور اس تک آیا۔۔۔۔۔ "شکر ہے آج کافی وقت بعد ہی سہی لیکن تم میں مجھے وہی پرانی چاہت نظر آئی جس سے میں نےمحبت کی تھی۔"،،،،،،،،،، عالیان کی بات پہ چاہت پھر سے سنجیدہ ہوگئی اس نے چہرا موڑ لیا۔۔۔۔۔ عالیان بیڈ پہ اس کے پاس بیٹھ گیا۔اس کا ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لے لیا۔۔۔۔۔۔ "بس کردو چاہت اب مان بھی جاؤ۔تمہارا عالیان اب اور تمہارے بغیر نہیں رہ سکتا"عالیان نے ہاتھ لبوں سے لگایا۔چاہت نے آنکھیں بندکردیں۔۔۔۔۔۔۔۔ عالیان نے چاہت کا چہرا اپنی طرف موڑلیا۔اس نے ماتھے پہ اپنی محبت کی مہر ثبت کی۔چاہت آج کوئی مزاحمت نہیں کررہی تھی۔نہ ہی عالیان کودور کررہی تھی۔۔۔۔۔۔۔ "عالیان !"چاہت نے عالیان خطرناک تیور دیکھ کے لڑکھڑاتی ہوئی آواز میں عالیان کو آواز دی۔۔۔۔۔ "جی میری جان !"عالیان نے محبت سے کہا۔۔۔۔۔ "مجھے بھوک لگ رہی ہے"چاہت نے دھیمے لہجے میں کہا۔عالیان مسکرادیا۔۔۔۔۔۔اس نے چاہت کا کھانا کھلادیا۔۔رات ہونے والی تھی۔چاہت کو بہت نیند آنے لگی تھی۔دوا کھاکے عالیان برتن رکھنے کچن میں گیا۔واپس آکے دیکھا تو چاہت بیٹھے بیٹھے سورہی تھی۔۔۔۔۔ اس نے چاہت کو سیدھا کرکے لیٹا دیا۔اس پہ کمفرٹر رکھ دیا۔اور اس کے ساتھ ہی لیٹ گیا۔عالیان کا رخ چاہت کی طرف تھا۔۔۔۔۔وہ مسکرارہا تھا اور اپنے دل کی خواہش پوری کررہا تھا۔۔۔۔۔ "چاہت پلیز اور امتحان مت لو۔اب تو میری ہوجاؤ پلیز۔بہت محبت کرتا ہوں میں تم سے۔"عالیان اس سے باتیں کرنے لگا۔جیسے وہ سن رہی تھی۔اس نے جھک کے چاہت کا ماتھا چوما۔وہ بھی سوگیا۔۔۔۔۔۔۔ 

  • Download in pdf form and online reading.
  • Click on the link given below to Free download 113 Pages Pdf
  • It's Free Download Link

Media Fire Download Link
Click Now 

$ads={1}

Online Reading

$ads={2}


ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹس باکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا لگا ۔ شکریہ

Post a Comment

Please Don't Enter Any Spam Link In The Comment Box

Previous Post Next Post