Mujhy Tera Her Zulim Qabool By Suhira Awais

 

Novel : Mujhy Tera Her Zulim Qaboola  
Writer Name : Suhira Awais

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Mujhy Tera Her Zulim Qabool Novel Complete by 
Suhira Awais is available here to download in pdf form and online reading.

$ads={2}
 

روحان کو اس طرح زور سے کھینچنے پر ۔۔۔ اس کا بیلنس لوز ہوا اور وہ دھڑام نیچے۔۔ وہاں روڈ کی سائیڈ پر جگہ کچی تھی۔۔ ورنہ اسکی بھی کوئی ٹھیک ٹھاک injury ہو سکتی تھی۔۔ روحان کا بھاری وجود اس کے اوپر تھا۔۔ اسے تو کچھ سیکنڈز کے لیے سمجھ ہی نہیں آئی کہ آخر ہوا کیا ہے۔۔ نایاب نے اپنے گھٹتی ہوئی سانسوں کے ساتھ اسے خود سے دور ہٹانے کی کوشش کی۔۔ تو روحان ہوش میں آیا۔۔ وہ اپنی کونی کا سہارا لے کر اٹھنے لگا۔۔۔۔ نایاب نے ذرا سی حرکت کر کے ۔۔ اٹھنے کی سعی کی۔۔ وہ زمین سے تو اٹھ چکی تھی۔۔ مگر اب بھی وہیں بیٹھی تھی۔۔ جبکہ کے روحان کھڑا ہوکر اپنی بلو ڈریس شرٹ کی،، ہاتھ کے ایک چوتھائی حصے تک چڑھی ہوئی آستینیں جھاڑ رہا تھا۔۔ اس نے آستینیں جھاڑ کر۔۔ اپنا ہاتھ نایاب کی طرف بڑھایا تو۔۔ نایاب اس کا تھام کر۔ اپنا سارا زور اس کی ہتھیلی پر ڈالتے اٹھی۔۔ اس کا سارا کرتا۔۔ مٹی مٹی ہو گیا تھا۔۔ اور پچھلی طرف سے کندھے میں درد ہو گیا تھا۔۔ اب وہ اپنے کپڑے جھاڑ رہی تھی۔۔ اور روحان عجیب سی کیفیت میں گِھرا۔۔ اسے مسلسل دیکھ رہا تھا۔۔ نایاب نے اس کی نظریں خود پر محسوس کر کے۔۔ اس کی طرف اپنی توجہ مبذول کی۔۔ اس نے عام سے لہجے میں۔۔ اس کی نظروں سے پزل ہوتے ہوئے۔۔اس سے سوال کیا۔۔"ایسے کیا دیکھ رہے ہیں۔۔ میرے سر پر سینگ اگ آئے ہیں یا میرے دانت vampires کی طرح باہر نکلے ہوئے ہیں۔؟؟" اس نے غصے سے پوچھا۔۔ کیونکہ اسے روحان کی۔۔ اس قدر لاپروائی اور بے دھیانی پر غصہ آ رہا تھا۔۔۔ اگر اسے کچھ ہو جاتا تو۔۔۔؟؟ ہاں ابھی۔۔ بھی اس بے وقوف سی نایاب کے دل میں اس کے لیے ایسے ہی جذبات تھے۔۔ بلکہ یہ جذبات ابھی ہی تو پیدا ہوئے تھے۔۔ ابھی ہی تو وہ اسے کھونے سے ڈرنے لگی تھی۔۔ اس شخص کو کھونے سے۔۔۔ جو ابھی پوری طرح اس کا ہوا ہی نہیں۔۔ نایاب اس طرح غصہ کرتی ہوئی ایک تو اسے بہت کیوٹ لگ رہی تھی۔ اور دوسرا۔۔ روحان کو سینگوں اور دانتوں والی بات بھی۔ اتنی funny لگی۔۔کہ اس کے لیے اپنی ہنسی روکنا مشکل ہو گیا تھا۔ وہ تھوڑی دیر پہلے ہوئے واقعے کو فراموش کیے بری طرح ہنس رہا تھا ۔ یہ بات نایاب کو اور بھی زیادہ تپا رہی تھی

Click on the link given below to Free download Pdf It's Free Download Link

Media Fire Download Link
Click Now 

$ads={1}

Online Reading






































































































Post a Comment

Please Don't Enter Any Spam Link In The Comment Box

Previous Post Next Post